Pages

Saturday, February 11, 2012

mujhe roky ga tu aaye na khuda kia gark hone say

جنہيں ميں ڈھونڈتا تھا آسمانوں ميں زمينوں ميں
وہ نکلے ميرے ظلمت خانہ دل کے مکينوں ميں

حقيقت اپني آنکھوں پر نماياں جب ہوئي اپني
مکاں نکلا ہمارے خانہ دل کے مکينوں میں

اگر کچھ آشنا ہوتا مزاق جبہ سائي سے
تو سنگ آستان کعبہ جا ملتا جبينوں ميں

کبھي اپنا بھي نظارہ کيا ہے تو نے اے مجنوں
کہ ليلي کي طرح خود بھي ہے محمل نشينوں ميں

مہينے وصل کے گھڑيوں کي صورت اڑتے جاتے ہيں
مگر گھڑياں جدائي کي گزرتي ہيں مہينوں ميں

مجھے روکے گا تو اے نا خدا کيا غرق ہونے سے
کہ جن کو ڈوبنا ہو ڈوب جاتے ہيں سفينوں ميں

No comments:

Post a Comment